عشق کر کے مکر گئی ہوگی
وہ تو لڑکی ہے ڈر گئی ہوگی
عادتیں سب خراب کر کے مری
اب وہ خودسدھر گئی ہوگی
کر کے وعدے بھلا دیئے ہوں گے
کھا کے قسمیں مکر گئی ہوگی
اس کی بس اک ادا ہی محفل میں
سب کو دیوانہ کر گئی ہوگی
روبرو ہے پراشتیاق نہیں
نیت شوقسےبھرگئی ہوگی
میں تھا پتھروہ کانچ کی گڑیا
ٹوٹ کر ہی بکھر گئی ہوگی
میں جواس سے بچھڑا ہوں
Post A Comment: