Jhoot Bolo Gaa Tu Kirdar Ko Thees Aye Gey Full Urdu Hindi Ghazal By Shafique Khokhar


جھوٹ بولُوں گا تو کردار کو ٹھیس آئے گی
اور سچ بولُوں تو دستار کو ٹھیس آئے گی



رونقِ شہر ہوں میں مار دیا جاؤں تو

شہر کے ہر در و دیوار کو ٹھیس آئے گی



مُفلسو تم مرے الفاظ سنبھالے رکھنا

اِن سے ہر دور کے زردار کو ٹھیس آئے گی



ارے حاکم کسی بیمار کو مت دے تُو دعا

تیرے اس فعل سے بیمار کو ٹھیس آئے گی



تُو مجھے پیڑوں کی چھاؤں میں بٹھا مت پیارے

میں ہوں سُورج سبھی اشجار کو ٹھیس آئے گی



بےوضُو کوئی نہ آئے کبھی میخانے میں

اس طرح سے دلِ میخار کو ٹھیس آئے گی



پُھول کو توڑنے سے پہلے یہ سوچو باقرؔ

اس سے لپٹے ہُوئے ہر خار کو ٹھیس آئے گی



مُــــــــــــــــرید بــــــــــــــــاقرؔ انصــــــــــــــــاری



 Jhoot Bolo Gaa Tu Kirdar Ko Thees Aye Gey Full Urdu Hindi Ghazal By Shafique Khokhar

Share To:

Shafique Khokhar

Post A Comment: