کسی کا خواب دیکھا ہو۔۔
کسی کو ہم نے چاہا ہو۔۔
کسی کو ہم نے سوچا ہو۔۔
کسی کی آرزو کی ہو۔۔
کسی کی جستجو کی ہو۔۔
کسی کی راہ دیکھی ہو۔۔
کسی کا قرب مانگا ہو۔۔
کسی کو ساتھ رکھا ہو۔۔
کسی کی آس رکھی ہو۔۔
کوئی امید باندھی ہو۔۔
کوئی دل میں اتارا ہو۔۔
کوئی تم سے پیارا ہو۔۔
کوئی دل میں بسایا ہو۔۔
کوئی اپنا بنایا ہو۔۔
کوئی روٹھا ہو تو ہم نے،
اُسے رو کر منایا ہو۔۔
دسمبر کی حسیں رت میں،
کسی کا ہجر جھیلا ہو۔۔
کسی کی یاد کا موسم،
میرے آنگن میں کھیلا ہو۔۔
کسی سے بات کرنے کو،
میرے یہ ہونٹ ترسے ہوں۔۔
کسی کی بےوفائی پر،
کبھی یہ نین برسے ہوں۔۔
کبھی راتوں کو اٹھ اٹھ کر،
تیرے دکھ میں نہ روئے ہوں۔۔
قسم لے لو تمہارے بعد۔۔!
ایک پل بھی سوئے ہوں۔۔
قسم لے لو کبھی جگنو،
کبھی تارا،
کبھی مہتاب دیکھا ہو۔۔
قسم لے لو تمہارے بعد۔۔!!!
کسی کا خواب دیکھا ہو۔۔
Post A Comment: