Kameena Pan Bhi Dikhao ( Full Ghazal ) | Afkar Alvi Poetry | Urdu Poetry for Friends | SK Writes


کمینہ پن بھی دکھاؤں تو ہنسنے لگتے ہیں
جو گہرے دوست ہیں میرے ، مجھے سمجھتے ہیں

اسے معاف کیا کہ وہ اس کو چاہتا تھا
وگرنہ ہم جو حریفوں کا حال کرتے ہیں

بس ایک بار مجھے ماضی بھول جانے دے
وہ خود پہ آہیں بھریں گے جو کان بھرتے ہیں

تعلقات بڑھانے سے ایک راز کھلا
جنہیں گلے سے لگاؤ گلے ہی پڑتے ہیں

جو تیرے سامنے الحمدللہ کہتے رہے
وہ تیرے بعد خدا سے بہت جھگڑتے ہیں

ہمارے گاؤں کی سڑکوں پہ ریت ناچتی ہے
اور اسکے ذرے بہت دور تک بکھرتے ہیں 

Kameena Pan Bhi Dikhao ( Full Ghazal ) | Afkar Alvi Poetry | Urdu Poetry for Friends | SK Writes



Share To:

Shafique Khokhar

Post A Comment:

0 comments so far,add yours