مری زندگی کے تیور مرے ہاتھ کی لکیریں 
انہیں تم اگر بدلتے ,,,,,تو کچھ اور بات ہوتی 

میں تمھارا آئینہ تھامیں تمھارا آئینہ ہوں 
مجھے دیکھ کر سنورتے تو کچھ اور بات ہوتی 

ابھی آنکھ ہی لڑی تھی کہ گرا دیا نظر سے 
ذرا فاصلے سمٹتےتو کچھ اور بات ہوتی 

یہ کھلے کھلے سے گیسوانہیں لاکھ تم سنوارو 
میرے ہاتھ سے سنورتےتو کچھ اور بات ہوتی 

مجھے اپنی زندگی کاکوئی غم نہیں ہے لیکن 
تیرے در پہ جاں نکلتی تو کچھ اور بات ہوتی 

سوئے میکدہ نہ جاتے تو کچھ اور بات ہوتی 
وہ نگاہ سے پلاتے تو کچھ اور بات ہوتی 

گو ہوائے گلستاں نے میرے دل کی لاج رکھ لی 
وہ نقاب خود اٹھاتے تو کچھ اور بات ہوتی 

یہ بجا کے کلی نے کِھل کر کیا گلستان معطر 
مگر آپ مسکراتے تو کچھ اور بات ہوتی 

گو حرم کے راستے سے وہ پہنچ گئے خدا تک 
تیری راہگزر سے جاتےتو کچھ اور بات ہوتی
آغاحشرکاشمیری

 Akhrish.com Presents Full Urdu  Hindi Ghazal  Meri Zindagi k Taiver Mere Hath ke Lakeerain

Share To:

Shafique Khokhar

Post A Comment: