jhoot likhne ka Hunar Jab Hath Aane Lag Gye Full Urdu Hindi Ghazal By Shafique Khokhar-- www.akhrish.com
جھوٹ لکھنے کے ہنر جب ہاتھ آنے لگ گئے
شہر والے مجھ کو آنکھوں پر بٹھانے لگ گئے
ہم فقیروں کی فقیری کو تبھی مانا گیا
آکے جب پیشانیوں سے آستانے لگ گئے
عشق دھمالوں سے چوپالوں تلک آیا ہے کیا
گرم وعدے سب ہمارے سرد خانے لگ گئے
میں نے پھولوں کی کوئی تصویر بولی تھی جناب
آپ کاغذ پر مگر خنجر بنانے لگ گئے
میں کرانا چاہتا تھا جن کی آنکھوں کا علاج
اب وہی اندھے مجھے آنکھیں دکھانے لگ گئے
کھا گئیں نظریں زمانے کی مری رفتار کو
پیر میرے بھاگتے ہی لڑکھڑانے لگ گئے
اچھے وحشی ہیں نہ حضرت قیس کے ہیں معتقد
ایسے نابالغ بھی اب تو دشت آنے لگ گئے
میں لہو میں تر بھی ہوں رقصاں بھی ہوں اس بات پر
تیر سارے میرے یاروں کے نشانے لگ گئے
دن ضرروت سے زیادہ کیا حسیں گزرا فقیہہ
Post A Comment: