ہاتھ سے ہاتھ چھڑانے لگے ہو 
مجھ کو پتھر کا بنانے لگے ہو 

ذرا ٹھہرو میں یقیں تو کر لوں 
ذرا ٹھہرو میں یقیں تو کر لوں
تم مجھے چھوڑ کے جانے لگے ہو 

عشق تو بے سکون رکھتا ہے 
کیا نئی بات بتانے لگے ہو 

ایک پل میں ہی بدل جاتے ہو 
تم تو بالکل ہی زمانے لگے ہو


ہاتھ سے ہاتھ چھڑانے لگے ہو 

مجھ کو پتھر کا بنانے لگے ہو

Hath se hath churaney lage ho Full Urdu Poem By RJ Shafique Khokhar


Hath se hath churaney lage ho
Mujhko pathar ka banane lage ho
Zara thehro mein yakeen tou karloon
Tum mujhe chor ke janey lage ho… 
Share To:

Shafique Khokhar

Post A Comment: