Be khudi Phir Zuban na Ho jaye
 ye Azeyat Bian Na  Ho jye

Tabinda Sehar Abidi



بے خودی پھر زباں نہ ہو جائے __!
یہ اذیت__ بیاں نہ ہو جائے___!
حالِ دل کا ___ وہی پرانا ہے ___!
داغ دل کا___ جواں نہ ہو جائے__!
تو نے ساقی پلا تو دی ہے انہیں __!
حال ان کا عیاں نہ ہو جائے ___!
جس کو کہتے ہیں لوگ اک مقتل
وہ مرا آستاں نہ ہو جائے___!
چل پڑے وہ تو ساتھ غیروں کے!
دل یہاں سے وہاں نہ ہو جائے _!
درد اٹھتا رہا رقابت کا _______!
سوزِ ____ بارِگراں نہ ہو جائے__!
ضبط سے دل سلگ رہا ہے سحر__!
سرِ محفل دھواں نہ ہو جائے __!
تابندہ سحر عابدی




 Sad Urdu Ghazal, Be Khude Phir Zuban Na Ho Jye, By Shafique Khokhar, Fan Of the Day Arslan Asghar

Share To:

Shafique Khokhar

Post A Comment: