Allama iqbal poetry || Allama iqbal poetry in urdu || iqbal Poetry || allama iqbal shayari


1
کی محمد سے وفا تو نے تو ہم تیرے ہیں
یہ جہاں چیز ہے کیا لوح و قلم تیرے ہیں 

 2
 دل سے جو بات نکلتی ہے اثر رکھتی ہے
 پر نہیں طاقت پرواز مگر رکھتی ہے

3
  خودی کو کر بلند اتنا کہ ہر تقدیر سے پہلے
  خدا بندے سے خود پوچھے بتا تیری رضا کیا ہے
  
4
نہ تو زمیں کے لیے نہ آسماں کے لیے 
یہ جہاں ہے تیرے لیے تو نہیں جہاں کے لیے

5
دیار عشقِ میں اپنا مقام پیدا کر
نیا زمانہ نئی صبح وشام پیدا کر

6
وہ فیضان کرم تھا یا کہ مکتب کی کرامت تھی
سکھائے کس نے اسماعیل کو آداب فرزندی

7
اس قوم کو شمشیر کی حاجت نہیں رہتی
ہو جس کے جوانوں کی خودی صورت فولاد

8
یہ ایک سجدہ جسے تو گراں سمجھتا ہے
ہزار سجدے سے دیتا ہے آدمی کو نجات

9
قوم مذہب سے ہے مذہب جو نہیں تو تم بھی نہیں
جب باہم جو نہیں محفل انجم بھی نہیں

10
مسجد تو بنا دی شب بھر میں ایماں کی حرارت والوں نے
من اپنا پرانا پاپی ہے برسوں میں نمازی بن نہ سکا

11
تو شاہین ہے پرواز ہے کام تیرا
تیرے سامنے آسمان اور بھی ہے 

12
عقابی روح جب بیدار ہوتی ہے جوانوں میں
نظر آتی ہے ان کو اپنی منزل آسمانوں میں

13
کوئی قابل ہو تو ہم شان کئی دیتے ہیں
ڈھونڈنے والوں کو دنیا بھی نئی دیتے ہیں

14
افراد کے ہاتھوں میں ہے اقوام کی تقدیر
ہر فرد ہے ملت کے مقدر کا ستارہ

15
ہوں تو سید بھی ہو مرزا بھی ہو افغان بھی ہو
تم سبھی کچھ ہو بتاؤ تو مسلمان بھی ہو

16 
عمل سے زندگی بنتی ہے جنت بھی جہنم بھی
یہ خاکی اپنی فطرت میں نہ نوری ہے نہ ناری ہے

17

ایک ہو مسلم حرم کی پاسبانی کے لیے
نیل کے ساحل سے لے کر تابخاک کاشغر

18
کافر ہے تو شمشیر پہ کرتا ہے بھروسہ
مومن ہے تو بے تیغ بھی لڑتا ہے سپاہی

19
پرندوں کی دنیا کا درویش ہوں میں
کہ شاہیں بناتا نہیں آشیانہ

20
اپنے من میں ڈوب کر پا جا سراغ زندگی
تو اگر میرا نہیں بنتا نہ بن اپنا تو بن 

21
تمنا درد دل کی ہو تو کر خدمت فقیروں کی
نہیں ملتا یہ گوہر بادشاہوں کے خزینوں میں

22
نہیں ہے ناامید اقبال اپنی کشت ویراں سے
ذرا نم ہو تو یہ مٹی بڑی زرخیز ہے ساقی

23

سبق پھر پڑھ صداقت کا عدالت کا شجاعت کا
لیا جائے گا تجھ سے کام دنیا کی امامت کا

24
پروانے کو چراغ ہے بلبل کو پھول بس
صدیق کے لیے ہے خدا کا رسول بس

25
اس دور کی ظلمت میں ہر قلب پریشاں کو
وہ داغ محبت دے جو چاند کو شرما دے

26
آئین جواں مردی حق گوئی و بیباکی
اللہ کے شیروں کو آتی نہیں روبائی

27
یہ بندگی خدائی وہ بندگی گدائی
یا بندہ خدا بن یا بندہ زمانہ 

28
ہیں لوگ وہی جہاں میں اچھے
آتے ہیں جو کام دوسروں کے

29
نہیں ہے چیز نکمی کوئی زمانے میں
کوئی برا نہیں قدرت کے کارخانے میں

30
تیرے عشق کی انتہا چاہتا ہوں
میری سادگی دیکھ کیا چاہتا ہوں

Allama iqbal poetry || Allama iqbal poetry in urdu || iqbal Poetry || allama iqbal shayari
Allama iqbal poetry || Allama iqbal poetry in urdu || iqbal Poetry || allama iqbal shayari
allama iqbal,
allama iqbal shayari,
allama iqbal poetry,
iqbal poetry,
allama iqbal poetry in urdu,
iqbal poetry in urdu,
iqbal shayari,
allama iqbal in urdu,
allama iqbal sher,
allama iqbal quotes,
allama iqbal shayari in urdu,
allama iqbal ki shayari,
iqbal quotes,
allama iqbal ke sher,
shikwa poetry,
allama iqbal poetry in urdu for students,
allama iqbal quotes in urdu,
allama iqbal ki shayari in urdu,
allama iqbal famous poetry in urdu,
allama iqbal poetry in urdu for youth,
iqbal ki shayari,
shikwa jawab e shikwa,
shikwa jawab e shikwa,
sad poetry,
hindi poetry,
urdu Poetry,
shayari,
dard shayari,
sad shayari,
dard bhari shayari,
tik tok shayari,
sher shayari,
sher o shayari,
sad shayari in urdu,
sad shayari in hindi,
Shayari Video,
gam bhari shayari,
emotional shayari,
sad urdu poetry,
sad poetry in urdu,
poetry in urdu,
Share To:

Shafique Khokhar

Post A Comment:

0 comments so far,add yours