Tabeeb Ban kar Jo Aa Gaye Ho Full Urdu Hindi Ghazal By Shafique Khokhar-- www.akhrish.com
طبیب بن کر جو آگئے ہو میں نیم جاں تھا تو تم کہاں تھے
طبیب بن کر جو آگئے ہو میں نیم جاں تھا تو تم کہاں تھے
تمہاری الفت کی بے حسی پر میں نوحہ خواں تھا تو تم کہاں تھے
ہر ایک گُل تھا خزاں رسیدہ کہ آگ ہر سو لگی ہوئی تھی
بہار آئی تو آگئے ہو یہاں دھواں تھا تو تم کہاں تھے
لہو سے میں نے دیے جلائے تو پھر کہیں یہ سحر بھی آئی
اندھیرا ہم پہ طویل راتوں کا حکمراں تھا تو تم کہاں تھے
فلک سے گفتار بے تحاشا ستم کے شعلے برس چکے ہیں
جھلستے صحرا میں کوئی سایہ نہ سائباں تھا تو تم کہاں تھے
شعور گفتار آ گیا ہے نہ میرے لہجے میں زہرگھولو
Post A Comment: