میری خاطر اسی سمندر سے
جل پری لڑ پڑی سمندر سے

اسکی آنکھوں میں ڈوبتے سورج
اس قدر بے رخی سمندر سے
جسم کا خاک سے علاقہ ہے
روح کی دوستی سمندر سے

وہ جنہیں بولنا نہیں آتا
سیکھ لیں شاعری سمندر سے

اک جھماکا ہوا اندھیرے میں
اور اڑی روشنی سمندر س

میں کراچی کا رہنے والا ہوں
کنیت ہے مری سمندر سے

عمار




Share To:

Shafique Khokhar

Post A Comment: